Al-Hajjسُوۡرَةُ الحَجّ

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ ٱتَّقُواْ رَبَّكُمۡۚ إِنَّ زَلۡزَلَةَ ٱلسَّاعَةِ شَيۡءٌ عَظِيمٞ
۱﴿
اے لوگو! اپنے ربّ سے ڈرو، قیامت کا زلزلہ (بہت) بڑی چیز ہے
يَوۡمَ تَرَوۡنَهَا تَذۡهَلُ كُلُّ مُرۡضِعَةٍ عَمَّآ أَرۡضَعَتۡ وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمۡلٍ حَمۡلَهَا وَتَرَى ٱلنَّاسَ سُكَٰرَىٰ وَمَا هُم بِسُكَٰرَىٰ وَلَٰكِنَّ عَذَابَ ٱللَّهِ شَدِيدٞ
۲﴿
(اے رسول) جس دن آپ اسے دیکھیں گے (تو آپ دیکھیں گے کہ) ہر دودھ پلانے والی اپنے شیر خوار (بچّے) کو بھول جائے گی اور ہر حمل والی کا حمل ساقط ہو جائے گا اور آپ دیکھیں گے کہ لوگ (نشے میں) مدہوش ہیں حالانکہ وہ (نشے میں) مدہوش نہیں ہوں گے بلکہ اللہ کا عذاب (اتنا) سخت ہو گا (کہ اس کو دیکھ کر وہ مدہوش ہو جائیں گے)
وَمِنَ ٱلنَّاسِ مَن يُجَٰدِلُ فِي ٱللَّهِ بِغَيۡرِ عِلۡمٖ وَيَتَّبِعُ كُلَّ شَيۡطَٰنٖ مَّرِيدٖ
۳﴿
اور (اے رسول) بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو بغیر علم کے اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں اور ہر سرکش شیطان کی پیروی کرنے لگ جاتے ہیں
كُتِبَ عَلَيۡهِ أَنَّهُۥ مَن تَوَلَّاهُ فَأَنَّهُۥ يُضِلُّهُۥ وَيَهۡدِيهِ إِلَىٰ عَذَابِ ٱلسَّعِيرِ
۴﴿
(حالانکہ) اس کے متعلّق تو یہ لکھ دیا گیا ہے کہ جو شخص اس کو دوست بنائے گا تو وہ اس دوست بنانے والے شخص کو گمراہ کر کے چھوڑے گا اور اسے دوزخ کے عذاب کی طرف پہنچا کر رہے گا
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ إِن كُنتُمۡ فِي رَيۡبٖ مِّنَ ٱلۡبَعۡثِ فَإِنَّا خَلَقۡنَٰكُم مِّن تُرَابٖ ثُمَّ مِن نُّطۡفَةٖ ثُمَّ مِنۡ عَلَقَةٖ ثُمَّ مِن مُّضۡغَةٖ مُّخَلَّقَةٖ وَغَيۡرِ مُخَلَّقَةٖ لِّنُبَيِّنَ لَكُمۡۚ وَنُقِرُّ فِي ٱلۡأَرۡحَامِ مَا نَشَآءُ إِلَىٰٓ أَجَلٖ مُّسَمّٗى ثُمَّ نُخۡرِجُكُمۡ طِفۡلٗا ثُمَّ لِتَبۡلُغُوٓاْ أَشُدَّكُمۡۖ وَمِنكُم مَّن يُتَوَفَّىٰ وَمِنكُم مَّن يُرَدُّ إِلَىٰٓ أَرۡذَلِ ٱلۡعُمُرِ لِكَيۡلَا يَعۡلَمَ مِنۢ بَعۡدِ عِلۡمٖ شَيۡـٔٗاۚ وَتَرَى ٱلۡأَرۡضَ هَامِدَةٗ فَإِذَآ أَنزَلۡنَا عَلَيۡهَا ٱلۡمَآءَ ٱهۡتَزَّتۡ وَرَبَتۡ وَأَنۢبَتَتۡ مِن كُلِّ زَوۡجِۭ بَهِيجٖ
۵﴿
اے لوگو اگر تمھیں (دوبارہ) زندہ ہونے (کے سلسلے) میں (کسی قسم کا) شک ہے تو (اس بات پر غور کرو کہ) ہم نے تم کو (ابتداءً) مٹّی سے پیدا کیا، پھر نطفے سے، پھر لوتھڑے سے پھر بنی اور بے بنی بوٹی سے (پیدا کیا) تاکہ ہم تم پر (اپنی قدرت کا) اظہار کریں، پھر ہم جس کو چاہتے ہیں ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے رحم (مادر) میں ٹھہرائے رکھتے ہیں، پھر ہم تم کو بچّے کی شکل میں (رحمِ مادر سے) باہر نکالتے ہیں، پھر (تمھاری نشوونما کرتے ہیں) تاکہ تم جوانی کو پہنچ جاؤ، پھر تم میں سے بعض تو (بچپن یا جوانی ہی میں) مر جاتے ہیں اور بعض (اسی) ردّی عمر کی طرف لوٹائے جاتے ہیں (جو انھیں بچپن میں حاصل تھی) تاکہ علم حاصل ہو جانے کے بعد پھر (بچپن کی طرح) بے علم ہو جائیں اور (اے رسول) آپ دیکھتے ہیں کہ زمین بے آب و گیاہ پڑی ہوتی ہے، پھر جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو وہ لہلہانے لگتی ہے، پھلتی ہے اور پھولتی ہے اور ہر قسم کی خوش نما چیزیں اگاتی ہے
ذَٰلِكَ بِأَنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡحَقُّ وَأَنَّهُۥ يُحۡيِ ٱلۡمَوۡتَىٰ وَأَنَّهُۥ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ
۶﴿
یہ (تمام چیزیں اس بات کی دلیل ہیں) کہ اللہ ہی برحق (الٰہ) ہے، وہ مُردوں کو زندہ کر سکتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
وَأَنَّ ٱلسَّاعَةَ ءَاتِيَةٞ لَّا رَيۡبَ فِيهَا وَأَنَّ ٱللَّهَ يَبۡعَثُ مَن فِي ٱلۡقُبُورِ
۷﴿
اور یہ کہ قیامت آنے والی ہے، اس (کے آنے) میں کوئی شک نہیں اور یہ کہ (قیامت کے دن) اللہ ان تمام لوگوں کو جو قبروں میں ہیں ضرور (زندہ کر کے) اٹھائے گا
وَمِنَ ٱلنَّاسِ مَن يُجَٰدِلُ فِي ٱللَّهِ بِغَيۡرِ عِلۡمٖ وَلَا هُدٗى وَلَا كِتَٰبٖ مُّنِيرٖ
۸﴿
اور (اے رسول) لوگوں میں سے بعض شخص بغیر علم، بغیر ہدایت اور بغیر روشن کتاب کے اللہ کے بارے میں جھگڑتا ہے
ثَانِيَ عِطۡفِهِۦ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِۖ لَهُۥ فِي ٱلدُّنۡيَا خِزۡيٞۖ وَنُذِيقُهُۥ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ عَذَابَ ٱلۡحَرِيقِ
۹﴿
(اس حالت میں کہ) اپنے پہلو کو موڑتا ہے تاکہ (دوسرے لوگوں کو) اللہ کے راستے سے گمراہ کر دے، اس کےلیے دنیا میں (ذِلّت و) رُسوائی ہے اور قیامت کے دن ہم اسے عذابِ سوزاں کا مزا چکھائیں گے
ذَٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتۡ يَدَاكَ وَأَنَّ ٱللَّهَ لَيۡسَ بِظَلَّـٰمٖ لِّلۡعَبِيدِ
۱۰﴿
(اور اس سے کہیں گے کہ) یہ تیرے ان اعمال کی سزا ہے جو تو نے آگے بھیجے تھے اور (یہ کہ) اللہ (تعالیٰ) اپنے بندوں پر ظلم نہیں کرتا
وَمِنَ ٱلنَّاسِ مَن يَعۡبُدُ ٱللَّهَ عَلَىٰ حَرۡفٖۖ فَإِنۡ أَصَابَهُۥ خَيۡرٌ ٱطۡمَأَنَّ بِهِۦۖ وَإِنۡ أَصَابَتۡهُ فِتۡنَةٌ ٱنقَلَبَ عَلَىٰ وَجۡهِهِۦ خَسِرَ ٱلدُّنۡيَا وَٱلۡأٓخِرَةَۚ ذَٰلِكَ هُوَ ٱلۡخُسۡرَانُ ٱلۡمُبِينُ
۱۱﴿
اور (اے رسول) لوگوں میں سے بعض شخص ایسا ہے جو کنارے پر (کھڑا ہوکر) اللہ کی عبادت کرتا ہے، اگر اس کو کوئی بھلائی پہنچتی ہے تو اس کی وجہ سے (ایمان پر) مطمئن ہو جاتا ہے اور اگر کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو جس طرح آیا تھا اسی طرح لوٹ جاتا ہے (ایمان سے منھ پھیر لیتا ہے اور پھر کافر ہو جاتا ہے) اس نے دنیا میں بھی نقصان اٹھایا اور آخرت میں بھی نقصان اٹھائے گا (اور) یہ کھلا ہوا نقصان ہے
يَدۡعُواْ مِن دُونِ ٱللَّهِ مَا لَا يَضُرُّهُۥ وَمَا لَا يَنفَعُهُۥۚ ذَٰلِكَ هُوَ ٱلضَّلَٰلُ ٱلۡبَعِيدُ
۱۲﴿
یہ شخص اللہ کے علاوہ ایسے شخص کو پکارتا ہے جو نہ اسے نقصان پہنچا سکتا ہے اور نہ نفع (اور) یہ پر لے درجے کی گمراہی ہے
يَدۡعُواْ لَمَن ضَرُّهُۥٓ أَقۡرَبُ مِن نَّفۡعِهِۦۚ لَبِئۡسَ ٱلۡمَوۡلَىٰ وَلَبِئۡسَ ٱلۡعَشِيرُ
۱۳﴿
وہ ایسے شخص کو (مدد کےلیے) پکارتا ہے جس کا نقصان اس کے فائدے سے زیادہ قریب ہے، ایسا مددگار بھی بُرا اور ایسا ساتھی بھی بُرا
إِنَّ ٱللَّهَ يُدۡخِلُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَفۡعَلُ مَا يُرِيدُ
۱۴﴿
بےشک اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ایسی جنّتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، بےشک اللہ جو چاہتا ہے کر گزرتا ہے
مَن كَانَ يَظُنُّ أَن لَّن يَنصُرَهُ ٱللَّهُ فِي ٱلدُّنۡيَا وَٱلۡأٓخِرَةِ فَلۡيَمۡدُدۡ بِسَبَبٍ إِلَى ٱلسَّمَآءِ ثُمَّ لۡيَقۡطَعۡ فَلۡيَنظُرۡ هَلۡ يُذۡهِبَنَّ كَيۡدُهُۥ مَا يَغِيظُ
۱۵﴿
جو شخص یہ گمان کرتا ہے کہ اللہ (تعالیٰ) دنیا اور آخرت میں ان کی (یعنی اپنے رسول کی) مدد نہیں کرے گا تو اسے چاہیے کہ اوپر سے ایک رسّی لٹکائے (پھر اپنے گلے میں اس کا پھندا لگائے) پھر (زمین سے اپنا تعلّق) منقطع کر دے، پھر دیکھے کہ اس تدبیر سے اس کا وہ (بغض) دور ہوا (یا نہیں) جس بغض نے اس کو غصّے میں مبتلا کر رکھا تھا
وَكَذَٰلِكَ أَنزَلۡنَٰهُ ءَايَٰتِۭ بَيِّنَٰتٖ وَأَنَّ ٱللَّهَ يَهۡدِي مَن يُرِيدُ
۱۶﴿
اور ہم نے اس (کتاب) کو اس حالت میں اتارا ہے کہ اس کی (تمام) آیات واضح ہیں اور یہ (ایک حقیقت ہے) کہ اللہ جس کو چاہتا ہے (اس کتاب کے ذریعے) ہدایت پر چلا کر منزلِ مقصود تک پہنچا دیتا ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَٱلَّذِينَ هَادُواْ وَٱلصَّـٰبِـِٔينَ وَٱلنَّصَٰرَىٰ وَٱلۡمَجُوسَ وَٱلَّذِينَ أَشۡرَكُوٓاْ إِنَّ ٱللَّهَ يَفۡصِلُ بَيۡنَهُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ شَهِيدٌ
۱۷﴿
بےشک جو لوگ ایمان لائے اور وہ لوگ جو یہودی ہیں اور وہ لوگ جو صابی ہیں، عیسائی ہیں، مجوسی ہیں اور وہ لوگ جو مشرک ہیں اللہ ان (سب) کے درمیان قیامت کے دن فیصلہ کرے گا، بےشک اللہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ يَسۡجُدُۤ لَهُۥۤ مَن فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَن فِي ٱلۡأَرۡضِ وَٱلشَّمۡسُ وَٱلۡقَمَرُ وَٱلنُّجُومُ وَٱلۡجِبَالُ وَٱلشَّجَرُ وَٱلدَّوَآبُّ وَكَثِيرٞ مِّنَ ٱلنَّاسِۖ وَكَثِيرٌ حَقَّ عَلَيۡهِ ٱلۡعَذَابُۗ وَمَن يُهِنِ ٱللَّهُ فَمَا لَهُۥ مِن مُّكۡرِمٍۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَفۡعَلُ مَا يَشَآءُ۩
۱۸﴿
(اے رسول) کیا آپ کو نہیں معلوم کہ اللہ کو سجدہ کرتی ہے وہ تمام مخلوق جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور سورج اور چاند، تارے اور پہاڑ، درخت اور چارپائے اور انسانوں میں سے بھی بہت سے لوگ (اللہ کو سجدہ کرتے ہیں) اور بہت سے ایسے لوگ ہیں جن کو (سجدہ نہ کرنے اور اللہ کے حکم کی تعمیل نہ کرنے کی وجہ سے) عذاب میں مبتلا ہونا لازم ہو گیا ہے (یہ ہی وہ لوگ ہیں جن کو اللہ ذلیل کرے گا) اور جس کو اللہ ذلیل کرے اس کو عزّت دینے والا کوئی نہیں، بےشک اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے
۞هَٰذَانِ خَصۡمَانِ ٱخۡتَصَمُواْ فِي رَبِّهِمۡۖ فَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ قُطِّعَتۡ لَهُمۡ ثِيَابٞ مِّن نَّارٖ يُصَبُّ مِن فَوۡقِ رُءُوسِهِمُ ٱلۡحَمِيمُ
۱۹﴿
یہ دو"۲" فریق جو ایک دوسرے کے مخالف ہیں (یعنی مومن اور کافر) اپنے ربّ کے معاملے میں جھگڑتے ہیں تو جو لوگ کافر ہیں ان کےلیے آگ کے کپڑے قطع کیے جائیں گے، ان کے سروں پر کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا
يُصۡهَرُ بِهِۦ مَا فِي بُطُونِهِمۡ وَٱلۡجُلُودُ
۲۰﴿
اس سے جو کچھ ان کے پیٹوں میں ہے وہ اور ان کی کھالیں گل جائیں گی
وَلَهُم مَّقَٰمِعُ مِنۡ حَدِيدٖ
۲۱﴿
ان (کو مارنے) کےلیے لوہے کے ہتھوڑے ہوں گے
كُلَّمَآ أَرَادُوٓاْ أَن يَخۡرُجُواْ مِنۡهَا مِنۡ غَمٍّ أُعِيدُواْ فِيهَا وَذُوقُواْ عَذَابَ ٱلۡحَرِيقِ
۲۲﴿
جب کبھی وہ اس سے یعنی (اس) تکلیف سے نکلنے کا ارادہ کریں گے تو انھیں پھر اسی میں لوٹا دیا جائے گا اور (ان سے کہا جائے گا کہ جاتے کہاں ہو) عذابِ سوزاں کا مزا چکھو
إِنَّ ٱللَّهَ يُدۡخِلُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ يُحَلَّوۡنَ فِيهَا مِنۡ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٖ وَلُؤۡلُؤٗاۖ وَلِبَاسُهُمۡ فِيهَا حَرِيرٞ
۲۳﴿
(برخلاف اس کے) جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اللہ ان کو ایسی جنّتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، وہاں ان کو سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے اور وہاں ان کا لباس ریشمی ہو گا
وَهُدُوٓاْ إِلَى ٱلطَّيِّبِ مِنَ ٱلۡقَوۡلِ وَهُدُوٓاْ إِلَىٰ صِرَٰطِ ٱلۡحَمِيدِ
۲۴﴿
اور (اے رسول، یہ نعمتیں انھیں اس لیے ملیں گی کہ دنیا میں) وہ پاک کلمے (پر اعتقاد رکھنے) اور حمد (و ثنا) والے (اللہ) کی راہ پر چلنے کی توفیق دیے گئے تھے
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡحَرَامِ ٱلَّذِي جَعَلۡنَٰهُ لِلنَّاسِ سَوَآءً ٱلۡعَٰكِفُ فِيهِ وَٱلۡبَادِۚ وَمَن يُرِدۡ فِيهِ بِإِلۡحَادِۭ بِظُلۡمٖ نُّذِقۡهُ مِنۡ عَذَابٍ أَلِيمٖ
۲۵﴿
بےشک جو لوگ کافر ہیں اور لوگوں کو اللہ کے راستے سے اور مسجدِ حرام سے جس کو ہم نے (تمام) لوگوں کےلیے خواہ وہ وہاں کے رہنے والے ہوں یا باہر سے آنے والے ہوں (بلا امتیاز) یکساں (عبادت گاہ) بنایا ہے روکتے ہیں اور جو لوگ اس (مسجد) میں ظلم کے ساتھ (بے دینی و) اِلحاد کرنے کا ارادہ کرتے ہیں ہم ان سب کو دردناک عذاب کا مزا چکھائیں گے
وَإِذۡ بَوَّأۡنَا لِإِبۡرَٰهِيمَ مَكَانَ ٱلۡبَيۡتِ أَن لَّا تُشۡرِكۡ بِي شَيۡـٔٗا وَطَهِّرۡ بَيۡتِيَ لِلطَّآئِفِينَ وَٱلۡقَآئِمِينَ وَٱلرُّكَّعِ ٱلسُّجُودِ
۲۶﴿
اور (اے رسول! وہ وقت یاد کیجیے) جب ہم نے ابراہیم کےلیے بیت (اللہ) کی نشان دہی کر دی اور ان کو حکم دیا کہ میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کریں اور میرے گھر کو طواف کرنے والوں، قیام کرنے والوں (یعنی نماز پڑھنے والوں) اور رکوع و سجود کرنے والوں کےلیے پاک (و صاف) رکھیں
وَأَذِّن فِي ٱلنَّاسِ بِٱلۡحَجِّ يَأۡتُوكَ رِجَالٗا وَعَلَىٰ كُلِّ ضَامِرٖ يَأۡتِينَ مِن كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٖ
۲۷﴿
اور (اے ابراہیم) لوگوں میں حج کا اعلان کر دو (تمھارے اعلان کے بعد) لوگ تمھارے پاس پیدل بھی آئیں گے اور (ہر قسم کی) دبلی پتلی سواریوں پر بھی آئیں گے یہ سواریاں ہر (طرف سے) دور دراز راستوں سے ہوتی ہوئی آئیں گی
لِّيَشۡهَدُواْ مَنَٰفِعَ لَهُمۡ وَيَذۡكُرُواْ ٱسۡمَ ٱللَّهِ فِيٓ أَيَّامٖ مَّعۡلُومَٰتٍ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّنۢ بَهِيمَةِ ٱلۡأَنۡعَٰمِۖ فَكُلُواْ مِنۡهَا وَأَطۡعِمُواْ ٱلۡبَآئِسَ ٱلۡفَقِيرَ
۲۸﴿
تاکہ وہ لوگ اپنے (دین و دنیا کے) فائدے حاصل کرنے کےلیے (وقتِ مقرّرہ پر وہاں) آ موجود ہوں اور (قربانی کے) ایّامِ معلومہ میں ان جانوروں کی قربانی کرتے وقت جو مویشی چوپایوں میں سے اللہ نے ان کو دیے ہیں اللہ کا نام لیں، پھر اس میں سے خود بھی کھائیں اور بدحال محتاج کو بھی کھلائیں
ثُمَّ لۡيَقۡضُواْ تَفَثَهُمۡ وَلۡيُوفُواْ نُذُورَهُمۡ وَلۡيَطَّوَّفُواْ بِٱلۡبَيۡتِ ٱلۡعَتِيقِ
۲۹﴿
پھر نہا دھوکر اپنا میل کچیل دور کریں، اپنی نذروں کو پورا کریں اور بیتِ قدیم (یعنی کعبہ) کا طواف کریں
ذَٰلِكَۖ وَمَن يُعَظِّمۡ حُرُمَٰتِ ٱللَّهِ فَهُوَ خَيۡرٞ لَّهُۥ عِندَ رَبِّهِۦۗ وَأُحِلَّتۡ لَكُمُ ٱلۡأَنۡعَٰمُ إِلَّا مَا يُتۡلَىٰ عَلَيۡكُمۡۖ فَٱجۡتَنِبُواْ ٱلرِّجۡسَ مِنَ ٱلۡأَوۡثَٰنِ وَٱجۡتَنِبُواْ قَوۡلَ ٱلزُّورِ
۳۰﴿
یہ (حکم تو اے لوگو، تم نے سن لیا، مزید سنو اللہ کی طرف سے جن چیزوں کا ادب و احترام فرض کر دیا گیا ہے ان کی تعظیم کرو) اور جو شخص اللہ کی محترم قرار دی ہوئی چیزوں کی تعظیم کرے تو یہ اس کے ربّ کے ہاں اس کےلیے بہتر ہے اور (اے لوگو) تمھارے لیے تمام چوپائے حلال کر دیے گئے ہیں سوائے ان چوپایوں کے جو تم کو (پہلے) پڑھ کر سنا دیے گئے ہیں (اے لوگو) بتوں کی گندگی سے بچو اور جھوٹ بولنے سے پرہیز کرو
حُنَفَآءَ لِلَّهِ غَيۡرَ مُشۡرِكِينَ بِهِۦۚ وَمَن يُشۡرِكۡ بِٱللَّهِ فَكَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ ٱلسَّمَآءِ فَتَخۡطَفُهُ ٱلطَّيۡرُ أَوۡ تَهۡوِي بِهِ ٱلرِّيحُ فِي مَكَانٖ سَحِيقٖ
۳۱﴿
صرف اللہ کی طرف رجوع کرو اور اس کے ساتھ (کسی کو) شریک نہ کرو اور جو شخص اللہ کے ساتھ (کسی کو) شریک کرے تو گویا وہ آسمان سے گر پڑا، پھر یا تو پرندے اس کو اُچک لے جائیں یا ہوا اس کو کسی دور دراز مقام پر لے جا کر ڈال دے
ذَٰلِكَۖ وَمَن يُعَظِّمۡ شَعَـٰٓئِرَ ٱللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقۡوَى ٱلۡقُلُوبِ
۳۲﴿
یہ (سن چکے، تو اب مزید سنو کہ) جو شخص اللہ کے شعائر کی تعظیم کرے تو یہ دِلوں کے تقوے کی علامت ہے
لَكُمۡ فِيهَا مَنَٰفِعُ إِلَىٰٓ أَجَلٖ مُّسَمّٗى ثُمَّ مَحِلُّهَآ إِلَى ٱلۡبَيۡتِ ٱلۡعَتِيقِ
۳۳﴿
(اور اے لوگو) ان (قربانی کے جانوروں) میں تمھارے لیے ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے فائدے ہیں پھر ان کو بیتِ قدیم کے پاس پہنچ کر حلال ہونا ہے
وَلِكُلِّ أُمَّةٖ جَعَلۡنَا مَنسَكٗا لِّيَذۡكُرُواْ ٱسۡمَ ٱللَّهِ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّنۢ بَهِيمَةِ ٱلۡأَنۡعَٰمِۗ فَإِلَٰهُكُمۡ إِلَٰهٞ وَٰحِدٞ فَلَهُۥٓ أَسۡلِمُواْۗ وَبَشِّرِ ٱلۡمُخۡبِتِينَ
۳۴﴿
اور (اے رسول) ہم نے ہر امّت کےلیے قربانی کی جگہ مقرّر کی تھی تاکہ جو جانور اللہ نے ان کو مویشی چوپایوں میں سے دیے تھے ان (کو اس مقام) پر (لے جا کر ذبح کریں اور ذبح کرتے وقت) اللہ کا نام لیں، تو (اے لوگو، سنو) تمھارا الٰہ ایک الٰہ ہے لہٰذا اُسی کی اطاعت کرو اور (اے رسول) عاجزی کرنے والوں کو خوش خبری سنا دیجیے
ٱلَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ ٱللَّهُ وَجِلَتۡ قُلُوبُهُمۡ وَٱلصَّـٰبِرِينَ عَلَىٰ مَآ أَصَابَهُمۡ وَٱلۡمُقِيمِي ٱلصَّلَوٰةِ وَمِمَّا رَزَقۡنَٰهُمۡ يُنفِقُونَ
۳۵﴿
(یعنی ان لوگوں کو کہ) جب ان کے سامنے اللہ کا ذِکر کیا جائے تو ان کے دِل دہل جائیں، جب انھیں کوئی مصیبت پہنچے تو صبر کریں، نماز قائم کریں اور جو مال ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے (اللہ کے راستے میں) خرچ کرتے رہیں
وَٱلۡبُدۡنَ جَعَلۡنَٰهَا لَكُم مِّن شَعَـٰٓئِرِ ٱللَّهِ لَكُمۡ فِيهَا خَيۡرٞۖ فَٱذۡكُرُواْ ٱسۡمَ ٱللَّهِ عَلَيۡهَا صَوَآفَّۖ فَإِذَا وَجَبَتۡ جُنُوبُهَا فَكُلُواْ مِنۡهَا وَأَطۡعِمُواْ ٱلۡقَانِعَ وَٱلۡمُعۡتَرَّۚ كَذَٰلِكَ سَخَّرۡنَٰهَا لَكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ
۳۶﴿
اور (اے ایمان والو) قربانی کے اونٹوں کو بھی تمھارے لیے شعائرِ اللہ مقرّر کیا ہے، ان میں بھی تمھارے لیے فائدے ہیں، تو (جب تم ان کی قربانی کیا کرو تو) انھیں قطار میں کھڑا کر کے اللہ کا نام لیا کرو، پھر جب وہ پہلو کے بل گر پڑیں تو اس میں سے خود بھی کھایا کرو اور قانع اور سائل سب کو کھلایا کرو (جس طرح اور چیزوں کو ہم نے تمھارے لیے مسخّر کر دیا ہے) اسی طرح ہم نے ان اونٹوں کو بھی تمھارے لیے مسخّر کر دیا ہے تاکہ تم (اللہ کا) شکر ادا کرو
لَن يَنَالَ ٱللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَآؤُهَا وَلَٰكِن يَنَالُهُ ٱلتَّقۡوَىٰ مِنكُمۡۚ كَذَٰلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمۡ لِتُكَبِّرُواْ ٱللَّهَ عَلَىٰ مَا هَدَىٰكُمۡۗ وَبَشِّرِ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
۳۷﴿
اللہ کو ان کا گوشت اور ان کا خون نہیں پہنچتا بلکہ اُس کو تو تمھارا تقویٰ پہنچتا ہے، اُس نے (قربانی کے) ان (جانوروں) کو تمھارے لیے مسخّر کر دیا ہے تاکہ جو ہدایت اللہ نے تم کو بخشی ہے (اس کے شکریہ میں) تم اللہ کی بڑائی بیان کرو اور (اے رسول، آپ) نیکی کرنے والوں کو (جنّت کی) خوش خبری سنا دیجیے
۞إِنَّ ٱللَّهَ يُدَٰفِعُ عَنِ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٖ كَفُورٍ
۳۸﴿
(اور یہ بھی) اللہ (کا بہت بڑا احسان ہے کہ وہ کافروں کے مقابلے میں) ایمان والوں کا دفاع کرتا رہتا ہے، (لہٰذا اے ایمان والو، اس احسان کا شکر ادا کرو کافر تو اللہ کے احکام میں خیانت کرتے ہیں تم خیانت نہ کرو) بےشک اللہ خیانت کرنے والوں اور ناشکری کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَٰتَلُونَ بِأَنَّهُمۡ ظُلِمُواْۚ وَإِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ نَصۡرِهِمۡ لَقَدِيرٌ
۳۹﴿
جن لوگوں سے (کافر) برسرِپیکار رہتے ہیں (اب) انھیں بھی اجازت دی جاتی ہے (کہ وہ جوابی کاروائی کریں) اس لیے کہ ان پر ظلم ہو رہا ہے اللہ (ضرور ان کی مدد کرے گا) بےشک (وہ) ان کی مدد کرنے پر قادر ہے
ٱلَّذِينَ أُخۡرِجُواْ مِن دِيَٰرِهِم بِغَيۡرِ حَقٍّ إِلَّآ أَن يَقُولُواْ رَبُّنَا ٱللَّهُۗ وَلَوۡلَا دَفۡعُ ٱللَّهِ ٱلنَّاسَ بَعۡضَهُم بِبَعۡضٖ لَّهُدِّمَتۡ صَوَٰمِعُ وَبِيَعٞ وَصَلَوَٰتٞ وَمَسَٰجِدُ يُذۡكَرُ فِيهَا ٱسۡمُ ٱللَّهِ كَثِيرٗاۗ وَلَيَنصُرَنَّ ٱللَّهُ مَن يَنصُرُهُۥٓۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ
۴۰﴿
(یہ وہ لوگ ہیں) جو اپنے گھروں سے محض اس وجہ سے کہ وہ کہتے ہیں ہمارا ربّ اللہ ہے ناحق نکالے گئے اور اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے کے ذریعے دفع کرتا نہ رہے تو (ظلم و استبداد کی حد ہو جائے حتّٰی کہ) عیسائیوں کی خانقاہیں اور ان کے گرجے (یہودیوں کے) عبادت خانے اور (مسلمین کی) مسجدیں جن میں اللہ کا کثرت سے ذِکر کیا جاتا ہے منہدم کر دی جائیں اور جو شخص اللہ (کے دین) کی مدد کرے گا تو اللہ ضرور اس کی مدد کرے گا، بےشک اللہ قوّت والا ہے اور (سب پر) غالب ہے
ٱلَّذِينَ إِن مَّكَّنَّـٰهُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ أَقَامُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتَوُاْ ٱلزَّكَوٰةَ وَأَمَرُواْ بِٱلۡمَعۡرُوفِ وَنَهَوۡاْ عَنِ ٱلۡمُنكَرِۗ وَلِلَّهِ عَٰقِبَةُ ٱلۡأُمُورِ
۴۱﴿
یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر اللہ زمین میں ان کو استحکام و غلبہ عطا کرے تو یہ نماز کو قائم کریں، زکوٰۃ ادا کریں، نیک بات کا حکم دیں اور بُری بات سے روکیں اور (اپنے تمام کاموں کے نتیجہ کو اللہ پر چھوڑ دیں اس لیے کہ) تمام کاموں کا انجام (تو بس) اللہ کے اختیار میں ہے
وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدۡ كَذَّبَتۡ قَبۡلَهُمۡ قَوۡمُ نُوحٖ وَعَادٞ وَثَمُودُ
۴۲﴿
اور (اے رسول) اگر یہ آپ کو جھٹلاتے ہیں تو (یہ کوئی نئی بات نہیں اس لیے کہ) ان سے پہلے قومِ نوح، (قومِ) عاد اور (قومِ) ثمود بھی (اپنے اپنے رسولوں کو) جھٹلا چکے ہیں
وَقَوۡمُ إِبۡرَٰهِيمَ وَقَوۡمُ لُوطٖ
۴۳﴿
اور قومِ ابراہیم اور قومِ لوط نے بھی (جھٹلایا تھا)
وَأَصۡحَٰبُ مَدۡيَنَۖ وَكُذِّبَ مُوسَىٰۖ فَأَمۡلَيۡتُ لِلۡكَٰفِرِينَ ثُمَّ أَخَذۡتُهُمۡۖ فَكَيۡفَ كَانَ نَكِيرِ
۴۴﴿
اور اہلِ مدین بھی (جھٹلا چکے ہیں) اور موسیٰ کو بھی جھٹلایا گیا تھا پھر میں نے کافروں کو (کچھ عرصہ تک) مُہلت دی پھر انھیں پکڑ لیا تو (دیکھ لو) میرا عذاب کیسا (سخت) تھا
فَكَأَيِّن مِّن قَرۡيَةٍ أَهۡلَكۡنَٰهَا وَهِيَ ظَالِمَةٞ فَهِيَ خَاوِيَةٌ عَلَىٰ عُرُوشِهَا وَبِئۡرٖ مُّعَطَّلَةٖ وَقَصۡرٖ مَّشِيدٍ
۴۵﴿
الغرض کتنی ہی بستیاں ہیں جن کو ہم نے اس لیے ہلاک کر دیا کہ وہ ظالم تھیں (دیکھ لو) وہ اپنی چھتوں پر گری پڑی ہیں، (بہت سے) کنویں بے کار پڑے ہیں اور (بہت سے) عالی شان محل (ویران پڑے ہیں)
أَفَلَمۡ يَسِيرُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَتَكُونَ لَهُمۡ قُلُوبٞ يَعۡقِلُونَ بِهَآ أَوۡ ءَاذَانٞ يَسۡمَعُونَ بِهَاۖ فَإِنَّهَا لَا تَعۡمَى ٱلۡأَبۡصَٰرُ وَلَٰكِن تَعۡمَى ٱلۡقُلُوبُ ٱلَّتِي فِي ٱلصُّدُورِ
۴۶﴿
تو (اے رسول) کیا ان لوگوں نے زمین میں سیر و سیّاحت نہیں کی تاکہ (ان بستیوں کا عبرت ناک انجام دیکھ کر) ان کے دِل ایسے ہو جاتے کہ ان سے (اپنے انجام کو) سمجھ لیتے اور کان ایسے ہو جاتے کہ ان سے (نصیحت کی بات) سن لیتے (اے رسول) بات یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ وہ دِل اندھے ہو جاتے ہیں جو سینوں میں ہیں
وَيَسۡتَعۡجِلُونَكَ بِٱلۡعَذَابِ وَلَن يُخۡلِفَ ٱللَّهُ وَعۡدَهُۥۚ وَإِنَّ يَوۡمًا عِندَ رَبِّكَ كَأَلۡفِ سَنَةٖ مِّمَّا تَعُدُّونَ
۴۷﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ آپ سے عذاب کےلیے جلدی کر رہے ہیں (عذاب یقینًا وعدے کے مطابق آئے گا) اور (بےشک) اللہ ہرگز اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرے گا، (لیکن ہر کام کا ایک وقت مقرّر ہوتا ہے لہٰذا عذاب کا بھی ایک وقت مقرّرہ ہے) اور (اے رسول) آپ کے ربّ کے ہاں (وقت کا معمولی سا) وقفہ بھی آپ لوگوں کے حساب سے ایک ہزار سال کے برابر ہوتا ہے (یعنی جس عذاب کو آپ دور سمجھ رہے ہیں اللہ کے نزدیک وہ عذاب بہت قریب ہے)
وَكَأَيِّن مِّن قَرۡيَةٍ أَمۡلَيۡتُ لَهَا وَهِيَ ظَالِمَةٞ ثُمَّ أَخَذۡتُهَا وَإِلَيَّ ٱلۡمَصِيرُ
۴۸﴿
اور (اے رسول) کتنی ہی بستیاں جو ظالم تھیں، میں نے (پہلے) ان کو مُہلت دی، پھر انھیں پکڑ لیا اور میری ہی طرف (سب کو) لوٹ کر آنا ہے
قُلۡ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ إِنَّمَآ أَنَا۠ لَكُمۡ نَذِيرٞ مُّبِينٞ
۴۹﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ اے لوگو، میں تو بس تم کو صاف صاف ڈرانے والا ہوں (عذاب کب آئے گا اس کا مجھے علم نہیں)
فَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَهُم مَّغۡفِرَةٞ وَرِزۡقٞ كَرِيمٞ
۵۰﴿
ہاں جو لوگ ایمان لے آئیں گے اور نیک عمل کریں گے ان کےلیے مغفرت بھی ہے اور عزّت والی روزی بھی
وَٱلَّذِينَ سَعَوۡاْ فِيٓ ءَايَٰتِنَا مُعَٰجِزِينَ أُوْلَـٰٓئِكَ أَصۡحَٰبُ ٱلۡجَحِيمِ
۵۱﴿
اور جو لوگ ہماری آیتوں (کی مخالفت) میں کوشش کرتے ہیں (اور چاہتے ہیں) کہ ہمیں عاجز کر دیں تو ایسے لوگ دہکتی ہوئی آگ (میں جانے) والے ہیں
وَمَآ أَرۡسَلۡنَا مِن قَبۡلِكَ مِن رَّسُولٖ وَلَا نَبِيٍّ إِلَّآ إِذَا تَمَنَّىٰٓ أَلۡقَى ٱلشَّيۡطَٰنُ فِيٓ أُمۡنِيَّتِهِۦ فَيَنسَخُ ٱللَّهُ مَا يُلۡقِي ٱلشَّيۡطَٰنُ ثُمَّ يُحۡكِمُ ٱللَّهُ ءَايَٰتِهِۦۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٞ
۵۲﴿
(اور اے رسول) ہم نے آپ سے پہلے نہ ایسا کوئی رسول بھیجا اور نہ کوئی نبی بھیجا (جس کے ساتھ یہ معاملہ پیش نہ آیا ہو) کہ جب اس نے قرأت کی تو شیطان نے اس کی قرأت میں (کوئی رَخنہ نہ) ڈالا (ہو) پھر اللہ شیطان کے ڈالے ہوئے (رَخنے) کو زائل کر دیا کرتا تھا اور اپنی آیتوں کو مستحکم کر دیا کرتا تھا، (بےشک) اللہ علم والا، حکمت والا ہے
لِّيَجۡعَلَ مَا يُلۡقِي ٱلشَّيۡطَٰنُ فِتۡنَةٗ لِّلَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٞ وَٱلۡقَاسِيَةِ قُلُوبُهُمۡۗ وَإِنَّ ٱلظَّـٰلِمِينَ لَفِي شِقَاقِۭ بَعِيدٖ
۵۳﴿
(یہ اس لیے ہوتا تھا) کہ جو (رَخنہ) شیطان نے ڈالا تھا اس کو ان لوگوں کےلیے ذریعۂ آزمائش بنائے جن کے دِلوں میں بیماری تھی اور جن کے دِل سخت ہو گئے تھے اور (اے رسول) یہ ظالم تو بےشک پَرلے درجے کی مخالفت میں پڑے ہوئے ہیں (اگر شیطان نے غلط بیانی کر کے کوئی غلط بات وحی میں شامل کرنے کی کوشش کی ہے تو اس سے آپ کی رسالت پر کوئی حرف نہیں آتا)
وَلِيَعۡلَمَ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡعِلۡمَ أَنَّهُ ٱلۡحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَيُؤۡمِنُواْ بِهِۦ فَتُخۡبِتَ لَهُۥ قُلُوبُهُمۡۗ وَإِنَّ ٱللَّهَ لَهَادِ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِلَىٰ صِرَٰطٖ مُّسۡتَقِيمٖ
۵۴﴿
اور (شیطان کے رَخنے کا یہ بھی مقصد ہوتا تھا) کہ جن لوگوں کو علم دیا گیا تھا وہ جان لیں کہ آپ کے ربّ کی طرف سے جو وحی آتی ہے وہ سچّی ہوتی ہے (شیطان کے رَخنہ ڈالنے سے وحی کی سچّائی پر کوئی حرف نہیں آتا) پھر وہ اس پر ایمان لے آئیں اور ان کے دِل (اللہ کے آگے) جُھک جائیں اور بےشک اللہ ایمان والوں ہی کی سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کرتا ہے
وَلَا يَزَالُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ فِي مِرۡيَةٖ مِّنۡهُ حَتَّىٰ تَأۡتِيَهُمُ ٱلسَّاعَةُ بَغۡتَةً أَوۡ يَأۡتِيَهُمۡ عَذَابُ يَوۡمٍ عَقِيمٍ
۵۵﴿
اور (اے رسول) کافر تو ہمیشہ اس قرآن کے معاملے میں شک ہی کرتے رہیں گے یہاں تک کہ قیامت ناگہاں ان پر واقع ہو جائے گی یا کسی سخت دن کا عذاب ان پر نازل ہو جائے گا
ٱلۡمُلۡكُ يَوۡمَئِذٖ لِّلَّهِ يَحۡكُمُ بَيۡنَهُمۡۚ فَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ فِي جَنَّـٰتِ ٱلنَّعِيمِ
۵۶﴿
اس دن (تو بس) اللہ کی بادشاہت ہو گی، وہی ان لوگوں کے درمیان فیصلہ کرے گا، تو جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے وہ تو نعمت کے باغات میں ہوں گے
وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَكَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا فَأُوْلَـٰٓئِكَ لَهُمۡ عَذَابٞ مُّهِينٞ
۵۷﴿
اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا ان کےلیے ذِلّت آمیز عذاب ہو گا
وَٱلَّذِينَ هَاجَرُواْ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ ثُمَّ قُتِلُوٓاْ أَوۡ مَاتُواْ لَيَرۡزُقَنَّهُمُ ٱللَّهُ رِزۡقًا حَسَنٗاۚ وَإِنَّ ٱللَّهَ لَهُوَ خَيۡرُ ٱلرَّـٰزِقِينَ
۵۸﴿
اور (اے رسول) جن لوگوں نے اللہ کے راستے میں ہجرت کی پھر شہید کر دیے گئے یا مر گئے تو اللہ ان کو (بہت) عمدہ رزق عطا فرمائے گا، بےشک اللہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے
لَيُدۡخِلَنَّهُم مُّدۡخَلٗا يَرۡضَوۡنَهُۥۚ وَإِنَّ ٱللَّهَ لَعَلِيمٌ حَلِيمٞ
۵۹﴿
اللہ انھیں ایسی جگہ داخل کرے گا جسے وہ پسند کریں گے، بلاشبہ اللہ جاننے والا، حلم والا ہے
ذَٰلِكَۖ وَمَنۡ عَاقَبَ بِمِثۡلِ مَا عُوقِبَ بِهِۦ ثُمَّ بُغِيَ عَلَيۡهِ لَيَنصُرَنَّهُ ٱللَّهُۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَعَفُوٌّ غَفُورٞ
۶۰﴿
اور یہ (سن چکے تو اب مزید بات بھی سنو) کہ جو شخص کسی کو اتنی ہی تکلیف دے جتنی تکلیف اسے پہنچائی گئی تھی پھر اس پر زیادتی کی جائے تو اللہ ضرور اس کی مدد کرے گا، بےشک اللہ معاف کرنے والا، بخشنے والا ہے
ذَٰلِكَ بِأَنَّ ٱللَّهَ يُولِجُ ٱلَّيۡلَ فِي ٱلنَّهَارِ وَيُولِجُ ٱلنَّهَارَ فِي ٱلَّيۡلِ وَأَنَّ ٱللَّهَ سَمِيعُۢ بَصِيرٞ
۶۱﴿
یہ اس لیے کہ اللہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور بلا شبہ اللہ سننے والا، دیکھنے والا ہے
ذَٰلِكَ بِأَنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡحَقُّ وَأَنَّ مَا يَدۡعُونَ مِن دُونِهِۦ هُوَ ٱلۡبَٰطِلُ وَأَنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡعَلِيُّ ٱلۡكَبِيرُ
۶۲﴿
اور یہ اس لیے کہ اللہ ہی حق ہے اور جس ہستی کو یہ لوگ اللہ کے علاوہ (مدد کےلیے) پکارتے ہیں وہ باطل ہے اور بلا شبہ اللہ ہی بلند و بالا اور بڑائی والا ہے
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ أَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ فَتُصۡبِحُ ٱلۡأَرۡضُ مُخۡضَرَّةًۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٞ
۶۳﴿
(اے رسول) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ بادل سے پانی برساتا ہے تو زمین سرسبز ہو جاتی ہے، بےشک اللہ (بڑا) لطیف و خبیر ہے
لَّهُۥ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِۚ وَإِنَّ ٱللَّهَ لَهُوَ ٱلۡغَنِيُّ ٱلۡحَمِيدُ
۶۴﴿
اُسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور بےشک اللہ ہی غنی اور تعریف والا ہے
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ سَخَّرَ لَكُم مَّا فِي ٱلۡأَرۡضِ وَٱلۡفُلۡكَ تَجۡرِي فِي ٱلۡبَحۡرِ بِأَمۡرِهِۦ وَيُمۡسِكُ ٱلسَّمَآءَ أَن تَقَعَ عَلَى ٱلۡأَرۡضِ إِلَّا بِإِذۡنِهِۦٓۚ إِنَّ ٱللَّهَ بِٱلنَّاسِ لَرَءُوفٞ رَّحِيمٞ
۶۵﴿
(اے رسول) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے جو کچھ زمین میں ہے سب کو تمھارے لیے مسخّر کر دیا ہے اور کشتیوں کو بھی جو اللہ کے حکم سے سمندروں میں چلتی ہیں (تمھارے لیے مسخّر کر دیا ہے) اور وہی آسمان کو تھامے ہوئے ہے کہ زمین پر نہ گر پڑے (اور وہ نہیں گرے گا) مگر اُس کے حکم سے بےشک اللہ لوگوں پر بڑا شفقت کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے
وَهُوَ ٱلَّذِيٓ أَحۡيَاكُمۡ ثُمَّ يُمِيتُكُمۡ ثُمَّ يُحۡيِيكُمۡۗ إِنَّ ٱلۡإِنسَٰنَ لَكَفُورٞ
۶۶﴿
اور (اے لوگو) وہی ہے جس نے تم کو زندہ کیا، پھر تم کو مارے گا، پھر تم کو زندہ کرے گا لیکن انسان بڑا ناشکرا ہے
لِّكُلِّ أُمَّةٖ جَعَلۡنَا مَنسَكًا هُمۡ نَاسِكُوهُۖ فَلَا يُنَٰزِعُنَّكَ فِي ٱلۡأَمۡرِۚ وَٱدۡعُ إِلَىٰ رَبِّكَۖ إِنَّكَ لَعَلَىٰ هُدٗى مُّسۡتَقِيمٖ
۶۷﴿
اور (اے رسول) ہم نے ہر امّت کےلیے ایک عبادت مقرّر کی تھی، کفّار اس عبادت کو (آج کل بھی) بجا لاتے ہیں تو پھر ان کو اس امر (عبادت) میں آپ سے ہرگز جھگڑا نہیں کرنا چاہیے (جو چیز خود ان کے ہاں موجود ہو اس پر جھگڑنا لایعنی ہے) اور (اے رسول، اس کے یہ معنی نہیں کہ یہ سیدھے راستے پر ہیں یہ سیدھے راستے پر نہیں ہیں لہٰذا آپ ان کو) اپنے ربّ (کے سیدھے راستے) کی طرف بلایے، بےشک آپ سیدھے راستے پر ہیں
وَإِن جَٰدَلُوكَ فَقُلِ ٱللَّهُ أَعۡلَمُ بِمَا تَعۡمَلُونَ
۶۸﴿
اور (اے رسول) اگر یہ آپ سے (پھر بھی) جھگڑیں تو آپ کہہ دیجیے کہ جو عمل تم کر رہے ہو اللہ ان سے بخوبی واقف ہے
ٱللَّهُ يَحۡكُمُ بَيۡنَكُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ فِيمَا كُنتُمۡ فِيهِ تَخۡتَلِفُونَ
۶۹﴿
(اور) جن باتوں میں تم اختلاف کر رہے ہو اللہ قیامت کے دن تمھارے درمیان ان باتوں کا فیصلہ کرے گا
أَلَمۡ تَعۡلَمۡ أَنَّ ٱللَّهَ يَعۡلَمُ مَا فِي ٱلسَّمَآءِ وَٱلۡأَرۡضِۚ إِنَّ ذَٰلِكَ فِي كِتَٰبٍۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرٞ
۷۰﴿
(اے رسول) کیا آپ کو نہیں معلوم کہ اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمان میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے (اور) یہ سب کچھ لوحِ محفوظ میں بھی لکھا ہوا ہے، بےشک اللہ کےلیے یہ (سب کچھ) آسان ہے
وَيَعۡبُدُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ مَا لَمۡ يُنَزِّلۡ بِهِۦ سُلۡطَٰنٗا وَمَا لَيۡسَ لَهُم بِهِۦ عِلۡمٞۗ وَمَا لِلظَّـٰلِمِينَ مِن نَّصِيرٖ
۷۱﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ اللہ کے علاوہ دوسری چیزوں کی عبادت کرتے ہیں حالانکہ اللہ نے اس کی کوئی دلیل نازل نہیں فرمائی اور نہ ان کو اس سلسلے میں کوئی علم ہے، (قیامت کے دن) ان ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہو گا
وَإِذَا تُتۡلَىٰ عَلَيۡهِمۡ ءَايَٰتُنَا بَيِّنَٰتٖ تَعۡرِفُ فِي وُجُوهِ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ ٱلۡمُنكَرَۖ يَكَادُونَ يَسۡطُونَ بِٱلَّذِينَ يَتۡلُونَ عَلَيۡهِمۡ ءَايَٰتِنَاۗ قُلۡ أَفَأُنَبِّئُكُم بِشَرّٖ مِّن ذَٰلِكُمُۚ ٱلنَّارُ وَعَدَهَا ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْۖ وَبِئۡسَ ٱلۡمَصِيرُ
۷۲﴿
اور (اے رسول) جب ان کافروں کے سامنے ہماری صاف اور واضح آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں تو آپ ان کے چہروں میں ناخوشی (کے آثار) پہچان سکتے ہیں، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ عنقریب ان لوگوں پر جو انھیں (اللہ کی آیات) پڑھ کر سناتے ہیں جھپٹ پڑیں گے، (اے رسول) آپ (ان سے) کہہ دیجیے کہ کیا میں تمھیں اس (غیظ و غضب) سے بھی بدتر چیز (نہ) بتاؤں؟ وہ (دوزخ کی) آگ ہے جس کا اللہ نے کافروں سے وعدہ کیا ہے اور وہ بہت بُرا ٹھکانہ ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٞ فَٱسۡتَمِعُواْ لَهُۥٓۚ إِنَّ ٱلَّذِينَ تَدۡعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ لَن يَخۡلُقُواْ ذُبَابٗا وَلَوِ ٱجۡتَمَعُواْ لَهُۥۖ وَإِن يَسۡلُبۡهُمُ ٱلذُّبَابُ شَيۡـٔٗا لَّا يَسۡتَنقِذُوهُ مِنۡهُۚ ضَعُفَ ٱلطَّالِبُ وَٱلۡمَطۡلُوبُ
۷۳﴿
اے لوگو، ایک مثال بیان کی جاتی ہے، اسے غور سے سنو بےشک جن لوگوں کو تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ تو ایک مکّھی بھی نہیں بنا سکتے اگرچہ (اس کام کےلیے) وہ سب جمع ہی (کیوں نہ) ہو جائیں اور اگر ان سے مکّھی کوئی چیز چھین کر لے جائے تو وہ اس سے اس چیز کو چُھڑا نہیں سکتے، طالب اور مطلوب دونوں کمزور ہیں (جو پکار رہے ہیں وہ بھی بے بس اور جن کو پکارا جا رہا ہے وہ بھی بے بس، کسی کو کوئی قدرت حاصل نہیں، قدرت تو بس اللہ کو حاصل ہے)
مَا قَدَرُواْ ٱللَّهَ حَقَّ قَدۡرِهِۦٓۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ
۷۴﴿
(لیکن) انھوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اُس کی قدر کرنے کا حق ہے، بےشک اللہ ہی قوی ہے اور (وہی) غالب ہے
ٱللَّهُ يَصۡطَفِي مِنَ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةِ رُسُلٗا وَمِنَ ٱلنَّاسِۚ إِنَّ ٱللَّهَ سَمِيعُۢ بَصِيرٞ
۷۵﴿
اللہ فرشتوں میں سے بھی،پیغام پہنچانے والے منتخب کر لیتا ہے اور انسانوں میں سے بھی، بےشک اللہ سننے والا، دیکھنے والا ہے
يَعۡلَمُ مَا بَيۡنَ أَيۡدِيهِمۡ وَمَا خَلۡفَهُمۡۚ وَإِلَى ٱللَّهِ تُرۡجَعُ ٱلۡأُمُورُ
۷۶﴿
وہ جانتا ہے جو کچھ ان کے آگے ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہے اور (تمام) کام اُسی کی طرف لوٹتے ہیں
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱرۡكَعُواْ وَٱسۡجُدُواْۤ وَٱعۡبُدُواْ رَبَّكُمۡ وَٱفۡعَلُواْ ٱلۡخَيۡرَ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ۩
۷۷﴿
اے ایمان والو، رکوع کرتے رہو، سجدہ کرتے رہو، اپنے ربّ کی عبادت کرتے رہو اور نیک کام کرتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ
وَجَٰهِدُواْ فِي ٱللَّهِ حَقَّ جِهَادِهِۦۚ هُوَ ٱجۡتَبَىٰكُمۡ وَمَا جَعَلَ عَلَيۡكُمۡ فِي ٱلدِّينِ مِنۡ حَرَجٖۚ مِّلَّةَ أَبِيكُمۡ إِبۡرَٰهِيمَۚ هُوَ سَمَّىٰكُمُ ٱلۡمُسۡلِمِينَ مِن قَبۡلُ وَفِي هَٰذَا لِيَكُونَ ٱلرَّسُولُ شَهِيدًا عَلَيۡكُمۡ وَتَكُونُواْ شُهَدَآءَ عَلَى ٱلنَّاسِۚ فَأَقِيمُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتُواْ ٱلزَّكَوٰةَ وَٱعۡتَصِمُواْ بِٱللَّهِ هُوَ مَوۡلَىٰكُمۡۖ فَنِعۡمَ ٱلۡمَوۡلَىٰ وَنِعۡمَ ٱلنَّصِيرُ
۷۸﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ کے راستے میں کوشش کرتے رہو جیسا کہ کوشش کرنے کا حق ہے، اُس نے تم کو منتخب کر لیا ہے اور تمھارے دین میں تم پر کوئی سختی نہیں کی ہے، (اُس نے تمھارے لیے وہی دین پسند کیا ہے جو) تمھارے باپ ابراہیم کا دین (تھا، اور اے ایمان والو) اُسی نے تمھارا نام مسلم رکھا، (اس کتاب سے) پہلے بھی اور اس (کتاب) میں بھی تاکہ یہ رسول تمھارے اوپر گواہ ہوں اور تم (تمام) لوگوں کے اوپر گواہ ہو، تو (اے ایمان والو) نماز کو قائم کرو، زکوٰۃ دیتے رہو اور اللہ (کی رسّی) کو مضبوطی سے پکڑے رہو، وہی تمھارا کارساز ہے اور مددگار تو (دیکھو) کتنا اچّھا کارساز ہے اور کتنا اچّھا مددگار

Share This Surah, Choose Your Platform!